زنجبار میں مذہبی رواداری

عمانی حکمران جو کہ زنجبار میں مقیم تھے انکا مشروقی افریقہ میں عیسائیہوں کے ساستھ کھلا اور رواداری کا تھا ۔.

م ۱۸۶۸ سن عیسوی میں عمان کے سلطان مجید (۱۸۳۴۔۱۸۷۰)نے باگاموئےکے شمال میںساحلی سر زمین پر ٌروح القدس کے باپ ٌٌکو زمین کا ایک وسیع ٹکڑا اس مقصد کے لئے عطا کیا کہ وہ ومشرقی افریقوہ میں پہلامشن تعمیر کر سکیں۔ یہ مشن آج تک اس زمین پر سر گرم عمل ہے ۔

سلطان مجید نے جرمن مشنری اورلسانیات کے ماہر ڈاکٹر جوہان لوڈویگ کراف ۱۸۱۰ ۔۵ ۱۸۸جسےبرطانوی کلیسا کی مشنری سوسایٹی نے مشرقی افریقہ بھیجا تھااس کی بھی پر زور حمایت کی۔اس نےسواہیلی زبان کی ابتدای اصولوں کی پہلی کتاب ا ور لغت مرتب کی اور تورات کے پہلےباب ًکتاب پیدائیش ً کا سواہیلی زبان میں ترجمہ کیا ۔

جب سلطان برگش(۱۸۸۸۔۱۸۳۷) کے دور حکومت میں سبسے پہلی مرتبہ مشرقی افریقہ میںپرنٹنگ پریس لئی گئی جس کواستعمال کر کے عیسائ تبلیغی جماعتوں نے کلیسائی مطبوعات سواہیلی زبان میںشاؑیع کیں سر زمین پر اپنی کو ششوںکومظبوط کیا ۔مقامی عالم شیخ عبد العیزز بنعبدالغنی الآماویی نےترجمعے کرنے مین ان کی مدد کی اور جس نے کہ۱۸۷۲میںکلسائ مذہبی تعلیمات اور بابیبل کا ساتھی مصنف کے طور پر ترجمعہ کیا۔