عمان میں عورتوں کا مقام

عمانی خواتین کو آج ان کے سیاسی حقوق کے تحفظ کی مکمل قانوی حفاظت کی طاقتموجود ہے. عورتیں زیادہ سے زیادہ سیاسی طور پر مردوں کی طرح معاشرے میںسیاسی طور پر ملوث ہیں. انکو ووٹ دینے اور انتخابات میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے


 

عورتیں سلطنت میں وزارت کے منصب  پر   خ متعرین ہیں اورنہیں بیرون  ملک سفیر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے. خواتین ارکان پاررلیمنٹ ہیں اور  دونوں  مجلس اے  شوراء(Majlis A´Shura )

( Consultative Council ) اوررئیاستی کونسل میں موجود ہیں۔

( State Ciouncil ) میں موجود عورتیں تمام سطحوں پر سرکاری عہدوں پر فائز  ہیںاور  فوج میں خدمت کر تی ہیں ، اور وہ سرکاری ملازمین کا تقریبا نصف حصہ  ہین ۔ 

نجی شعبے میں عورتیں نہ صرف با  قاعدہ طو پر بحیثت ملازمین کام کرتی ہین بلکہانتظام اور  انتظامی عہدوں پر یعنی  مینیجمینٹ اور ایگزیکٹیو عہدوں پر  بھی فائیز ہیں۔   کوئی صنعت عورتوں کے لئے بندنہیں  ہے. عمانی قانون  زچگی کی چھٹی اورمساوی  کام کے لئے مساوی تنخواہ  کا حکم دیتا ہے ۔

عمان میں موجود تمام قوانین اور ضوابط تجارت، لیبر، سول سروس اور سوشل انشورنس میں خواتین کو 

مساوی مواقع فراہم کرتا ہے ۔ 

حکومت نے خواندگی کے مراکزقائیم کئے اور لڑکیوں کے لئے تعلیم کو لازمی بنایا اور بہت کامیابی کے ساتھ۔ جب  سے  زیر تعلیم خواتین کی شرح اس  مقام تک  

سےبڑھ کئی ہے کہ  سلطان قابوس یونیورسٹی میں مردوں کے لئے کوٹہ مختص کرنے کے لئے ضرورت لازمی ہو گئی

 خواتین کے مسائل سے متعلقہ مختلف قسموں کے کلب  اور انجمنیں موجود ہیں جو کہ خواتین کے مسائل کیوجہ سے   فکر مند ہیں ان کے ذمہ تعلیم، تربیت اور خواتینے لئے امکات کی تعداد کو بڑھانا اور وستع کرنا ہے ۔ آیا ایک عورت شادی شدہ ہے یا  روز نہیں وہ اس قابل ہونی چاہئے کہ وہ مالی طور پر کفیل ہو سکے ۔ ہ چاہئےورزش اور عورتوں کے لئے possiblities کے بڑھتے تعداد کے ساتھ سومپا ہیں. ایک عورت ہے یا نہیں

کئی مسجد میں خواتین کے لئے عبادت کے لئے مخصوص کمرے موجود ہیں ْخواتینمذہب سے متعلق اور قرآن سے متعلق  ادوسری عورتوں سے تعلیم اور مہارت حاصل کرتی ہیں۔